۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
امام باقر علیہ السلام

حوزہ نیوز ایجنسی |

دردمندوں کی التجا باقر 
بے ذروں کی سدا صدا باقر
تو ہے ٹوٹے ہوئے دلوں کی پکار
بے سہاروں کا آسرا باقر
کشتی دیں حسین ابن علی
کشتئ دیں کا نا خدا باقر
نام ہے تیرا ہر زبانوں پے
ہر جگہ ہے تیری ثنا باقر
شہ رگ دین مصطفی حیدر
چہرہ دین کبریا باقر
ظلم کے سب طلسم ٹوٹ گئے
نام جس دم تیرا لیا باقر
بس مقدر کا وہ سکندر ہے
جو تیرے در پے آگیا باقر
یہ حسیں کائنات دھون ہے
تیرے پاؤں کی با خدا باقر
اس سے راضی ضرور ہوگا خدا 
جس سے راضی تو ہوگیا باقر
شیشہ و سنگ کا تقابل کیا
شان سب سے تیری جدا باقر
مرہم زخم قلب مومن ہے
ہے ہر اک درد کی دوا باقر
جہاں فکر بشر پہنچ نہ سکی
ہیں وہاں تیرے نقش پا باقر
کامیابی کی راہ کھو بیٹھا
دور تجھ سے جو ہوگیا باقر
نام تیرا ہر اک فضیلت میں 
دست قدرت نے ہے لکھا باقر
تیری الفت میں سانس لیتا ہوں
مشغلہ ہے یہی میرا باقر
آپ دل میں ہیں میرے خیمہ زن
یہ ہے اللہ کی عطا باقر
بے شرف کو شرف عطا کیجئے
آپ سے ہے یہی دعا باقر             

نتیجہ فکر: مولانا سید غلام رضا رضوی شرف بلرامپوری

تبصرہ ارسال

You are replying to: .